Page Nav

HIDE

تازہ ترین:

latest

مظفر وارثی /

  ہم کریں بات دلیلوں سے ،تو رد ہوتی ہے  اس کے ہونٹوں کی خموشی بھی سند ہوتی ہے  سانس لیتے ہوئے انساں بھی ہیں لاشوں کی طرح  اب دھڑکتے ہوئے دل ...

 


ہم کریں بات دلیلوں سے ،تو رد ہوتی ہے 

اس کے ہونٹوں کی خموشی بھی سند ہوتی ہے 


سانس لیتے ہوئے انساں بھی ہیں لاشوں کی طرح 

اب دھڑکتے ہوئے دل کی بھی لحد ہوتی ہے


اپنی آواز کے پتھر بھی نہ اس تک پہنچے 

اس کی آنکھوں کے اشارے میں بھی زد ہوتی ہے 


جس کی گردن میں ہے پھندا وہی انسان بڑا 

سولیوں سے یہاں پیمائشِ قد ہوتی ہے 


شعبدہ گر بھی پہنتے ہیں خطیبوں کا لباس 

بولتا جہل ہے بدنام خرد ہوتی ہے 


کچھ نہ کہنے سے بھی چھن جاتا ہے اعزاز سخن

ظلم سہنے سے بھی ظالم کی مدد ہوتی ہے


مظفر وارثی

ليست هناك تعليقات

Hi