تُم نے بھی ٹھکرا ہی دیا ہے دُنیا سے بھی دُور ہوئے اپنی اَنا کے سارے شیشے____آخر چکنا چور ہوئے ہم نے جن پر غزلیں سوچیں اُن کو چاہا لوگوں نے...
تُم نے بھی ٹھکرا ہی دیا ہے دُنیا سے بھی دُور ہوئے
اپنی اَنا کے سارے شیشے____آخر چکنا چور ہوئے
ہم نے جن پر غزلیں سوچیں اُن کو چاہا لوگوں نے
ہم کتنے بدنام ہوئے تھے،___ وہ کتنے مشہور ہوئے
ترکِ وفا کی ساری قسمیں اُن کو دیکھ کے ٹوٹ گئیں
اُن کا ناز سلامت ٹھہرا،_____ ہم ہی ذرا مجبور ہوئے
ایک گھڑی کو رُک کر پوُچھا اُس نے تو احوال مگر
باقی عُمر نہ مُڑ کر دیکھا،___ہم ایسے مغرور ہوئے
اب کے اُن کی بزم میں جانے کا گر محسنؔ اذن ملے
زخم ہی ان کی نذر گزاریں اشک تو نا منظور ہوئے....
سید محسن نقوی
کوئی تبصرے نہیں
Hi