Page Nav

HIDE

تازہ ترین:

latest

زخم ہی ان کی نذر گزاریں اشک تو نا منظور ہوئے.... سید محسن نقوی

  تُم نے بھی ٹھکرا ہی دیا ہے دُنیا سے بھی دُور ہوئے اپنی اَنا کے سارے شیشے____آخر چکنا چور ہوئے ہم نے جن پر غزلیں سوچیں اُن کو چاہا لوگوں نے...

 


تُم نے بھی ٹھکرا ہی دیا ہے دُنیا سے بھی دُور ہوئے

اپنی اَنا کے سارے شیشے____آخر چکنا چور ہوئے


ہم نے جن پر غزلیں سوچیں اُن کو چاہا لوگوں نے

ہم کتنے بدنام ہوئے تھے،___ وہ کتنے مشہور ہوئے


ترکِ وفا کی ساری قسمیں اُن کو دیکھ کے ٹوٹ گئیں

اُن کا ناز سلامت ٹھہرا،_____ ہم ہی ذرا مجبور ہوئے


ایک گھڑی کو رُک کر پوُچھا اُس نے تو احوال مگر

باقی عُمر نہ مُڑ کر دیکھا،___ہم ایسے مغرور ہوئے


اب کے اُن کی بزم میں جانے کا گر محسنؔ اذن ملے

زخم ہی ان کی نذر گزاریں اشک تو نا منظور ہوئے....


سید محسن نقوی

کوئی تبصرے نہیں

Hi