میں ایسٹرن اسٹوڈیو گیا تو وہاں مجھے طارق عزیز بھی ملے ۔ انہوں نے کہا۔ " آج شام کو تمہیں میرے ساتھ کھانا کھانا ہوگا ۔ میں نے کہا۔ "...
میں ایسٹرن اسٹوڈیو گیا تو وہاں مجھے طارق عزیز بھی ملے ۔ انہوں نے کہا۔ " آج شام کو تمہیں میرے ساتھ کھانا کھانا ہوگا ۔ میں نے کہا۔ "بھئی آج تو میں بھٹو کا مہمان بن رہا ہوں۔" طارق عزیز کہنے لگے ۔ " مجھے بھی ساتھ لے چلو بھٹو سے میرا تعارف ہی کروا دینا ۔ " میں نے اسے کہا۔ " واپس تمہیں مجھے اس لال کار میں لانا ہوگا بھٹو سے ملنے کی یہ قیمت ادا کرنا ہو گی۔ چنانچہ میں نے طارق عزیز کو بھٹو سے ملوادیا اور کہا آپ سیاسی اور فلمی ہیرو آپس میں گفتگو کریں۔
پھر بھٹو صاحب نے مجھے طالب مولیٰ سے ملوایا اور کیا کہ انہیں کچھ اشعار سناؤ میں نے اپنے مزاج اور طبیعت کے مطابق اشعار سنانا شروع کر دیے۔
کھیت وڈیروں سے لے لو
ملیں لٹیروں سے لے لو
ملک اندھیروں سے لے لو
رہے نہ کوئی عالی جاہ
پاکستان کا مطلب کیا؟
لا الہ الا الله
میرے اشعار سن کر طالب مولیٰ چلے گئے۔
بھٹو یہ سن کر چیخ پڑے ارے یہ شعر کس کو سنا دیئے وہ تو سندھ کا سب سے بڑا لینڈ لارڈ تھا
میں نے کہا تو کیا ان کے سامنے یہ کہنا چاہیئے تھا کہ
کھیت وڈیروں کو دے دو؟
حبیب جالب انٹرویو
(اقتباس ماہنامہ سرگزشت شمارہ جنوری2015 عنوان فلمی الف لیلہ از علی سفیان آفاقی صفحہ نمبر 122 تا 123
کوئی تبصرے نہیں
Hi