Page Nav

HIDE

تازہ ترین:

latest

والوں کو چونکا دینے والے فیصل قریشی نے آخر بتادیا

  ڈرامہ سیریل ’خئی‘ میں مشکل  اور منفردکرار نبھا کر اپنے چاہنے والوں کو چونکا دینے والے فیصل قریشی نے آخر بتادیا کہ انہوں نے اداکاری سیکھی ...

 


ڈرامہ سیریل ’خئی‘ میں مشکل  اور منفردکرار نبھا کر اپنے چاہنے والوں کو چونکا دینے والے فیصل قریشی نے آخر بتادیا کہ انہوں نے اداکاری سیکھی کہاں سے؟


اپنی فنی صلاحیتوں کا بھرپور اظہار کرتے ہوئے ہر کردار کو لازوال بنانے والے فیصل قریشی نے محض پانچ برس کی عمر میں اداکاری کی دنیا میں قدم رکھا۔


لاہور میں پیدا ہونے والے فیصل قریشی نے تعلیمی سفر کے ساتھ ساتھ اداکار ی کے سفر کا آغاز بھی کیا ۔


وہ  5 سال کی عمر میں بہ طور چائلڈ آرٹسٹ پہلی مرتبہ ڈرامے میں جلوہ گر ہوئے ، جب سے آج تک اداکاری کے جوہر دکھا کر نہ صرف مثبت، منفی، مرکزی غرض ہر کردار مہارت سے ادا کیے ، کامیڈی کردار بھی خوبصورتی سے نبھائے۔


ایک انٹرویو میں جب ان سے پوچھا گیا کہ ’کیا اپنے سنیئر اداکاروں سے آپ نے اداکاری کے جو ہر سیکھے یا کسی ادارے سے ؟


جواب میں اداکار کا کہنا تھا کہ چھوٹی عمر سے ہی میں نے کئی نامور اور سینئر فن کاروں کے ساتھ کام کیا ہے، جن میں عابد علی ،خیام سرحدی اورفردوس جمال شامل ہیں۔ محمد علی کے ساتھ فلموں میں کام کرنے کا بھی موقع ملا۔ 


فیصل قریشی کا بتانا تھا کہ ’میرا تعلق لاہور سے ہے تو وہاں موجود تقریباً کافی سینئرز کے ساتھ اداکاری کی، پھر جب کراچی آیا تو طلعت حسین ،قوی خان اور دیگر فن کاروں کے ساتھ کام کیا۔ غرض یہ کہ میں نے بچپن سے بڑے بڑے اداکاروں کے ساتھ بے شمار کردار کیےاور انہیں کی نگرانی میں اپنی صلاحیتوں کو نکھارا بھی ہے۔‘


انہوں نے کہا کہ ٹی وی کے علاوہ اسٹیج پر بھی کام کیا۔ وقت کے ساتھ ساتھ اداکاری کی مزید سمجھ آنے لگی تو ندیم بیگ کی اداکاری کو فالو کرنے لگا۔ میری خوش قسمتی یہ تھی کہ میں نے بہ طور چائلڈ آرٹسٹ سینئرز سے بہت کچھ سیکھا ۔جب مجھے پہلے فلم کی آفر ہوئی تو میں سیٹ پر چھپ کر ندیم بیگ ،جاوید شیخ اور شان کا کام دیکھتا تھا کہ یہ لوگ کس طرح کام کرتے ہیں۔


گھر آکر شیشے کے سامنے ان جیسی اداکاری کرنے کی پریکٹس کرتا ، اس طرح میں نے کوئی چھ مہینے تک پریکٹس کی۔


انہوں نے کہا کہ  اُس وقت نہ تو یوٹیوب تھا اورنہ ہی اداکاری سیکھنے کےلیے کوئی کلاسز ہوتی تھیں۔


سینئرز کے کام کو سیٹ پر جاکر دیکھنا ،ان کے ڈرامے اور فلمیں دیکھنا ہی میری ماسٹر کلاس ہوتی تھیں ۔ یہ بھی بتا دوں کہ ،میرے بہت سے ایسے کردار تھے جن کو کرنے سے پہلے میں سینئرز سے مشورے کرتا تھا۔


انہوں نے بتایا کہ ’میں نے 1999 ء میں ایک کردار کیا تھا ’بوٹا فرام ٹوبہ ٹیک سنگھ‘ اس کو کرنے کے لیے میں نے فلم اسٹار علی اعجاز سے مدد لی ، دو سال قبل میں نے ایک کردار کیا ،جس کے لیے ضیا ء محی الدین (مرحوم ) سے رابطہ کیا،ان سے کردار کے متعلق مشورہ کیا۔‘


فیصل قریشی کا ماننا ہے کہ ‘یہ بات تو طے ہے کہ آپ کے اندر کوئی بھی اداکاری کو انڈیل نہیں سکتا ،صرف آپ کو چیزیں سمجھا سکتا ہے۔ اگر مجھے ابھی بھی کسی کردار کو کرنے میں کوئی مشکل ہوتی ہے تو میں سنیئرز سے مشورہ کرنے سے ہچکچاتا نہیں۔


فیصل قریشی کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی دورائے نہیں کہ میں نے ان سب سے بہت کچھ سیکھا ہے اور آج میں جو کچھ ہوں ،وہ انہیں کے مرہون منت ہے۔


جب ان سے پوچھا گیا کہ اپنے کردار کو بہتر بنانے کے لیے کن عوامل پر زیادہ توجہ دیتے ہیں؟


 تو اداکار نے فوری جواب دیا کہ سب سے زیادہ اپنے کردار کو ڈائریکٹر کے ساتھ ڈسکس کرنے پر توجہ دیتا ہوں ۔ میرے خیال سے کردار میں اداکار کا ان پٹ ہونا بھی بہت ضروری ہے، بعض دفعہ ایسا ہوتا ہے کہ اسکرپٹ پڑھ کر لگتا ہے کہ اس طر ح کا کردار پہلے بھی کر چکا ہوں ، اگر اس میں سے چند چیزیں نکال دی جائیں اور اس کی جگہ کچھ چیزیں پلس کردی جائیں تویہ کردار زیاددہ بہتر ہوسکتا ہے۔


انہوں نے کہا کہ ’مجھے اپنے کردار کو کس طرح لے کر چلنا ہے ،یہ تمام باتیں ڈائریکٹر سے ڈسکس کرتا ہوں، تاکہ ان کو بھی معلوم ہو کہ اداکار کس طرح کردار کرنا چاہتا ہے۔ نیا اداکار دنیا کے لیے ایک نیا کریکٹر ہوتا ہے ا س کو کوئی بھی کردار کرنے میں مشکل نہیں ہوتی، مشکل ان کو ہوتی ہے جو بے شمار کردار کرچکے ہیں، سوچتے ہیں کہ اب کیا مختلف کیا جائے۔‘


اداکار نے کہا کہ ایک مسئلہ یہ بھی ہے کہ ہمارے پاس مثبت کردار کی کیٹیگری محدود ہے ،جس کے باعث بہت سارے کردار ادا نہیں کیے جاتے۔


#FaysalQuraishi #Actor #Producer #Host #AndheraUjala (1985) #Ptv #Saza (1992) #Lollywood #BootafromTobaTekSingh (1999) #MeriZaatZarraeBenishan (2009) #MeriAnsuniKahani (2009) #Masuri (2005) #Roag (2014) #MainAbdulQadirHoon (2010) #QaideTanhai (2010) #KisDinMeraViyahHowayGa (2011–2018) #RangLaaga (2015) #Khalish (2018) #Muqaddar (2020) #Fitoor #DileMomin (2021) #AikThiLaila (2022) #Siyaah #Shikaar #Zulm (2023) #Khaie (2024) #AmmarAlavi #

ليست هناك تعليقات

Hi