کوئی نئ بات، خبر یا تاصویر جب فیس بک پر مظر ائے تو اس قسم پرانے قصے یاد اتے ہیں. کوئی نئ بات، خبر یا تاصویر جب فیس بک پر مظر ائے تو اس قسم...
کوئی نئ بات، خبر یا تاصویر جب فیس بک پر مظر ائے تو اس قسم پرانے قصے یاد اتے ہیں.
کوئی نئ بات، خبر یا تاصویر جب فیس بک پر مظر ائے تو اس قسم پرانے قصے یاد اتے ہیں.
اج ایک پاکستانی اسٹرالئین ادیب کی غالبا انگریز بیوی کی تصویر کو دیکھ کر ان سے احمقانہ سوال پوچھ لیا لیکن سوال اپکے سامنے لانے سے پہلے یہ احمقانہ سوالات کے حوالے یہ کچھ بھی لکھ ڈالا۔
ایک ہندوستانی نژاد خاتون TJ Khurana انشورنس ایجنٹ جو امریکن انشورنس کمپنی امیکو کے لئے ہندوستانی اور پاکستانی لوگوں کو اپنی دلکش باتوں اور خوبصورت ناز و انداز سے لبھا کر کھینچ لیتی تھی۔
میری بھی ان سے کافی دعا سلام بن گئ تھی ۔
اسکا نام ٹی جی کورانہ تھا۔
وہ مجھ سے پاکستانیوں کے فون نمبرز اور ایڈریس لینے میرے دفتر کبھی کبھار اجاتی۔
کافی دیر تک بیٹھی رہتی تھی ۔ کیونکہ میرا دفتر بھی پاکستانی لوگوں کے لئے ایک مجلس یا حجرہ جیسا ہوا کرتا تھا ھر پانچ دس منٹ بھد کوئی اہی جاتا ۔ ٹی جے کا ان لوگوں پر بھی نظر رہتا تھا ۔
پاکستانی اور پھر ہمارے صوبے کے لوگوں سے اگر ماڈرن خوبصورت خاتون ھم کلام ہوجائے تو وہ اسی وقت اپنی جان کی قربانی پیش کرنے میں بھی دریغ نہیں کرینگے۔
ایک دفعہ شیراٹن ہوٹل میں ہندوستان کے مشہور بجھن اور غزل گائیگ انوپ جلوٹہ کا پروگرام تھا۔
ټی جے کی بیٹی اس ریسٹورنٹ میں مینجر تھی سارے انتظامات انہوں نے خود کئے تھے۔ اسی شیراٹن ہوٹل میں انکا شوھر سردار جی کورانہ صاحب بهی بطور مینٹیننس انجنیئر کام کرتے تھے ۔ لیکن وہ عوام کے سامنے کبھی نہیں ائے ہمیشہ پس پشت ہی رہنے میں اپنی عافیت سمجھتے تھے۔ ٹی جے موقع کا فائیدہ اٹھانے کے لیے پاکستان اور ہندوستان کے دوستوں کو اس محفل کے لئے بطور خاص مدعو کیا تھا۔
ھم لوگوں کو بھی بلایا گیا تھا۔
بھئ مفت کے کھانے اور خوبصورت غزلیں سننے کون کافر نہ جاتا۔
ریسٹورنٹ ہوٹل کے 11 ویں اور اخری منزل پر بنا تھا ۔
وہاں جاکر دیکھا تو سامعین میں ادھے سے زیادہ پاکستانی تھے ۔
سارے لوگ حسین ٹی جی کورانہ کی دلکش حسن کے متاثرین میں سے تھے حتی ہمارے ایمبیسی کے فرسٹ سیکرٹری عمر خان علی شیر زئ صاحب بھی انکے زلفوں کا اسیر تھا ۔
عمر خان ایک نڈر افسر تھا جہاں بھی جاتا اپنے ساتھ لاو لشکر کو ساتھ لیکر گھومتا پھرتا تھا جن میں انکے بھائی بھانجے بتیجے وغیرہ بھی شامل ہوتے تھے ۔
میں نے جب ٹی جی کورانہ کی بیٹی کو دیکھا تو اسے دیکھتا ہی رہ گیا وہ ماں سے بھی زیادہ خوبصورت تھی ۔
خوبصورت سمارٹ ایٹیلجنٹ ، بولڈ تھی ۔
منی سکرٹ پہنی مہمانوں کو دلکش مسکراہٹ کے ساتھ رسیو کررہی تھی۔
ہم ٹی جے کے ساتھ کھڑے تھے کہ اس دوران اپنی بیٹی کے جرمن شوھر سے بھی کورانہ نے تعارف کروایا ۔
میں اکثر احمقانہ قسم کے سوالات پوچھتا رہتا ہوں جیسے ایک دفعہ مشہور ہندوستانی اردو سکالر اقبال شناس جموں یونیورسٹی ہند کے شعبہ اردو کے استاذ انجہانی جگن نات ازاد سے پوچھا تھا ۔
سر اپ نے کافی لٹریچر پڑھا ہے لکھا ہے تعلیم بھی لاہور سے حاصل کی ہے ۔
احادیث اور قرانی ایاتیں بھی اپ کو یاد ہیں اور اسلامی لٹریچر بھی کافی حد تک پڑھا ہے ۔
اپ اتنے سمجھدار ہوکر ابھی تک مسلمان کیوں نہیں ہوئے ۔
وہ ایک سیدھا سادہ انسان تھا جس بلیو سکائی کلر شرٹ اور بلیو نیوی کلر پتلون اور چپل میں ایا تھا سارے پروگراموں اسی لباس میں گھومتا پھرتا رہا اور اسی میں دوحہ سے رخصت ہوا۔ اقبال ہر بنے سمینار میں پاکستان کا مطلب کیا لا الہ الا اللہ لکھنے والا اصغر سودائی بھی ایا تھا لیکن سچی بات یہ ہے کہ مجھے جگن نات ازاد نے بڑا متاثر کیا تھا۔
ہمیشہ سنجیدہ رہتا تھا لیکن میری اس بات پر بہت ہنسا ۔ فورا پوچھا اپ پھٹان ہے نا اور ہھر ھنس پڑے ۔
اور مجھے اپنی ہنسی سے لاجواب کردیا۔
میرے پیچھے آتے ہوئے منتظمین میں سے ایک نے مجھے گھورا اور اشارے سے منع کیا ۔ کہ یہ کیا احمقانہ سوال ہے۔
اسی طرح ٹی جے کورانہ سے بھی پوچھا ایک ارب تیس کروڑ ہندوستانیوں میں سے اپکی بیٹی کو کوئی لڑکا پسند نہ ایا جو اس جرمن کے ساتھ شادی کردی ۔
ٹی جی کورانہ زور سے ہنسی۔
کہنے لگی اپکو ہندوستانی اور پاکستانی کے نخرے معلوم نہیں ۔
جہیز ڈوری سے کبھی واسطہ نہیں پڑا ؟ ۔
یورپین امریکن میں یہ بات کہاں جیسے اور جہاں ہسند کیا وہی کھڑے کھڑے میاں بیوی بن گئے ۔کون اتنی مصبتیں جھلیں ۔
تو بات اپنے لاہوری اسٹرایلئن ادیب دوست سے بھی احمقانہ سوال پوچھا سر جی اپ سے میرا وہی احمقانہ سوال ہے کہ 25 کروڑ پاکستانیوں کے ملک میں اپکو کوئی لڑکی پسند نہ ائی کہ ایک اسٹرالئین لڑکی کو دل دے مارا۔
اس نے جواب دیا کہ اسکا جواب میرا ناجئیریا کے سفرنامے میں مل جائیگا انتظار کیجے ۔
ویسے یہ ادیب لوگ بڑے شاطر ہیں اپنی مضموں میں اکثر اپنے چھپی یا چھپنی ہوئی کتابوں کا ذکر ضرور کرتے ہیں تاکہ انکھ کتابوں کے بارے قاری تجسس رکھیں
کوئی تبصرے نہیں
Hi