سالگرہ کی مناسبت سے غلام علی صاحب کی فن وشحصیت انگریزی سے اردو ترجمہ: فیروز افریدی غلام علی صاحب پٹیالہ گھرانے کے پاکستانی غزل گائیک ہیں، وہ...
سالگرہ کی مناسبت سے
غلام علی صاحب کی فن وشحصیت
انگریزی سے اردو ترجمہ: فیروز افریدی
غلام علی صاحب پٹیالہ گھرانے کے پاکستانی غزل گائیک ہیں، وہ 5 دسمبر 1940 کو پیدا ہوئے۔
غلام علی صاحب برطانوی ہندوستان (اب پاکستان میں) پنجاب کے ضلع سیالکوٹ کے گاؤں کالے میں پیدا ہوئے۔ ان کا تعلق موسیقی کے گھرانے سے ہے، ان کے والد ایک گلوکار اور سارنگی نواز تھے جنہوں نے غلام علی کو بچپن سے ہی موسیقی کی طرف راغب کیا۔
علی کے والد نے اس کا نام بڑے غلام علی کے نام پر رکھا۔ 15 سال کی عمر میں وہ ہندوستانی موسیقی کے پٹیالہ گھرانہ (پٹیالہ اسکول) کے ماسٹر بڑے غلام علی خان کے طالب علم بن گئے۔
بڑے غلام علی کے مصروف شیڈول کی وجہ سے انہوں نے بنیادی طور پر لاہور میں بڑے غلام علی خان کے تین بھائیوں استاد برکت علی خان اور مبارک علی خان سے تربیت حاصل کی۔
ان تمام ممتاز کلاسیکی موسیقاروں نے انہیں کلاسیکی موسیقی کی باریکیاں سکھائیں۔ کلاسیکی موسیقی کی ان کی مضبوط بنیاد میں ٹھمری کا مطالعہ اور راگ گانا سیکھنا شامل تھا۔
انہوں نے 1960 میں ریڈیو لاہور کے لیے گانا شروع کیا۔غزل گانے کے ساتھ ساتھ غلام علی صاحب اپنی غزلوں کی موسیقی بھی ترتیب دیتے ہیں۔ ان کی ترکیبیں راگ پر مبنی ہیں اور بعض اوقات راگوں کا سائنسی مرکب بھی شامل کرتے ہیں۔
وہ گھرانہ گائکی کو غزل میں ملانے کے لیے جانا جاتا ہے اور اس سے ان کی گائیکی کو دلوں کو چھونے کی صلاحیت ملتی ہے۔ وہ پنجابی گانے بھی بہت خوبصورتی سے گاتا ہے۔ ان کے زیادہ تر پنجابی گانے بے حد مقبول رہے ہیں جیسے وی چمبے دیے بینڈ کلیے اور پہلی واری آج اوہنا آکھیاں نہ لے۔
اگرچہ ان کا تعلق پاکستان سے ہے، لیکن غلام علی صاحب پاکستان کی طرح ہندوستان میں بھی مساوی طور پر مقبول ہیں۔
انہوں نے بی آر چوپڑا کی فلم نکاح میں اپنی مقبول پاکستانی غزل "چپکے چپکے رات دن" کے ساتھ بالی ووڈ میں قدم رکھا۔ چند دیگر مقبول غزلوں میں ہنگامہ ہے کیوں برپا، آوارگی، اور یہ دل یہ پاگل دل میرا شامل ہیں
کوئی تبصرے نہیں
Hi