Page Nav

HIDE

تازہ ترین:

latest

اے دوست بتا تو کیسا ہے

  اے دوست بتا تو کیسا ہے کیا اب بھی محلّہ ویسا ہے ؟ وہ لوگ پرانےکیسے ہیں ؟ کیا اب بھی وہاں سب  رہتے ہیں ؟ جن کو میں تب چھوڑا تھا  دوکان تھی ...

 


اے دوست بتا تو کیسا ہے

کیا اب بھی محلّہ ویسا ہے ؟

وہ لوگ پرانےکیسے ہیں ؟

کیا اب بھی وہاں سب  رہتے ہیں ؟


جن کو میں تب چھوڑا تھا 

دوکان تھی جوایک چھوٹی سی

کیا بوڑھا چاچا ہوتا ہے ؟

کیا چیزیں اب بھی ہیں ملتی 

بسکٹ ، پاپڑ اور گولی 

اور گولی کھٹی میٹھی سی ؟


بیری والے گھر میں اب بھی

کیا بچّے پتھر مارتے ہیں ؟

 اوربوڑھی امّاں کیا اس پر 

اب بھی شور مچاتی ہے ؟


بجلی جانے پر اب بھی 

کیا خوشی منائی جاتی ہے 

پھر چھپن چھپائی ہوتی ہے ؟

کیا پاس کسی کے ہونے پر 

مٹھائی بھی بانٹی جاتی ہے ؟

بارش کے پہلے قطرے پر

کیا ہلّہ گلّہ ہوتا ہے ؟


اور غم میں کسی کے اب بھی 

کیا پورا محلّہ روتا ہے ؟

گلی کے کونے میں بیٹھے

کیا دنیا کی سیاست ہوتی ہے ؟

گڈے گڑیوں کی کیااب بھی 

بچوں میں شادی ہوتی ہے ؟


اے دوست بتا سب کیسا ہے

کیا محلّہ اب بھی ویسا ہے ؟

کیا اب بھی شام کو سب سکھیاں

دن بھر کی کہانی کہتی ہیں ؟


پرلی چھت سے چھپ چھپ کر

کیا اب بھی انہیں کوئی دیکھتا ہے ؟

کیا  اب بھی چھپ چھپ کر ان میں 

کوئی خط و کتابت ہوتی ہے ؟

وہ عید پہ بکروں بیلو ں کا 

کیا گھر گھرمیلہ سجتا ہے ؟


خاموش ہےتو کیوں دوست میرے 

کیوں سر جھکا کر روتا ہے ؟


ہلکے ہلکے لفظ دبا کر کہتا ہے

سب لوگ پرانے چلے گئے

سب بوڑھے چاچا ، ماما ، خالو 

خالہ ، چاچی ، امّاں 

سب ملک عدم کو لوٹ گئے


گھر بکے اور تقسیم ہوئے 

اپنےحصّے لے کر سب

اپنے مکاں بنا بیٹھے

انجانوں کی بستی ہے وہ


*اب لوٹ کے تو کیا جائے گا 

*دل  تیرا  بھی  بھر   آئے  گا

کوئی تبصرے نہیں

Hi