خیبر پختونخوا میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر صوبائی حکومت نے 12 نومبر کو ’’امن جرگہ‘‘ بلانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق...
خیبر پختونخوا میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر صوبائی حکومت نے 12 نومبر کو ’’امن جرگہ‘‘ بلانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، جرگے میں اپوزیشن جماعتوں، سابق وزرائے اعلیٰ، سابق گورنرز اور دیگر اہم شخصیات کو شرکت کی دعوت دی جائے گی۔ امن جرگہ کے دوران صوبے کی مجموعی سیاسی فضا، سیکیورٹی چیلنجز اور امن و امان کی بحالی کے اقدامات پر تفصیلی غور کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے مجوزہ امن جرگے سے قبل ایک اہم مشاورتی اجلاس بھی طلب کیا گیا ہے جس میں صوبے کی سیاسی صورتحال اور امن کے امور کا جائزہ لیا جائے گا۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے محمود خان اچکزئی کی رہائش گاہ پر ان سے ملاقات کی، جس میں قومی و سیاسی امور، کرم ایجنسی کی امن صورتحال اور پشاور میں منعقد ہونے والے امن جرگے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے دوران 27ویں آئینی ترمیم اور صوبائی خودمختاری پر اس کے ممکنہ اثرات پر بھی بات چیت ہوئی۔وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے اس موقع پر کہا کہ این ایف سی ایوارڈ میں کسی بھی قسم کی چھیڑ چھاڑ قومی وحدت کے لیے نقصان دہ ہوگی۔

کوئی تبصرے نہیں
Hi