میرا لونگ گواچا"۔۔۔۔۔۔ مسرت نذیر کے گائے ہُوئے اس نغمے کے بارے میں بہت کم افراد جانتے ہوں گے کہ یہ نغمہ جناب سیّد ضمیر جعفری کا لکھا ...
میرا لونگ گواچا"۔۔۔۔۔۔
مسرت نذیر کے گائے ہُوئے اس نغمے کے بارے میں بہت کم افراد جانتے ہوں گے کہ یہ نغمہ جناب سیّد ضمیر جعفری کا لکھا ہوا ہے۔۔۔ جناب ضمیر جعفری عام طور پہ طنزیہ اور مزاحیہ شاعری کے حوالے سے جانے جاتے ہیں۔۔۔ لیکن ضمیر جعفری نے خوب صورت تخیّلات سے سجی ہُوئی۔۔۔۔غزلیں اور قابِل داد اشعار بھی کہے ہیں۔۔۔ان کا ایک شعر دیکھئے۔۔۔
اب اک رومال میرے ساتھ کا ہے
جو میری والدہ کے ہاتھ کا ہے
پورا نام ضمیر حسین تھا۔۔۔شجرہءِ نسب اِمام جعفر صادق ع سے ملتا ہے اس لئے سیّد ضمیر حسین جعفری کہلاتے تھے۔آپ۔۔۔افواجِ پاکستان سے منسلک تھے۔۔۔ریٹائرمنٹ کے بعد صحافت میں بھی نمایاں رہے۔۔۔پی ٹی وی کے لئے بھی لکھتے رہے۔۔۔۔وہ ادیب بھی تھے۔۔۔۔ان کا ناولٹ " آنریری خسر " بہت مشہور ہُوا۔۔۔۔طنزیہ شاعری میں ان کی۔۔۔مسدس بےحالی۔۔۔۔۔پسند کی گئی۔
جناب ضمیر جعفری نے عقیدت سے بھرپور نعتیں بھی تحریر کی ہیں۔اردو اور پنجابی کے قادر الکلام شاعر تھے۔ جناب سیّد ضمیر حسین جعفری کی ایک غزل پیش ہے۔
درد میں لذت بہت اشکوں میں رعنائی بہت
اے غم ہستی ہمیں دنیا پسند آئی بہت
ہو نہ ہو دشت و چمن میں اک تعلق ہے ضرور
باد صحرائی بھی خوشبو میں اٹھا لائی بہت
مصلحت کا جبر ایسا تھا کہ چپ رہنا پڑا
ورنہ اسلوب زمانہ پر ہنسی آئی بہت
بے سہاروں کی محبت بے نواؤں کا خلوص
آہ یہ دولت کہ انسانوں نے ٹھکرائی بہت
بے خیالی میں بھی کتنے فاصلے طے ہو گئے
بے ارادہ بھی یہ دنیا دور لے آئی بہت
اپنی فطرت میں بھی روشن ہوں گے لیکن اے ضمیرؔ
میری راتوں سے بھی تاروں نے چمک پائی بہت
.......
کوئی تبصرے نہیں
Hi