Page Nav

HIDE

تازہ ترین:

latest

جائیں گے ساغرؔ کہاں، اُن کی گلی سے رُوٹھ کر / ساغر صدیقی

  ہنس نہیں سکتے شگُوفے تازگی سے رُوٹھ کر   ہم زمانے میں جئے ہیں ، زندگی سے رُوٹھ کر زلفِ جاناں سے مِلی فکر و نظر  کی  چاندنی ظُلمتیں ہم نے ن...


 

ہنس نہیں سکتے شگُوفے تازگی سے رُوٹھ کر 

 ہم زمانے میں جئے ہیں ، زندگی سے رُوٹھ کر


زلفِ جاناں سے مِلی فکر و نظر  کی  چاندنی

ظُلمتیں ہم نے نکھاریں روشنی سے رُوٹھ کر 


خود منانے کیلئے آئے مجھے دیر و حرم 

 سجدۂ الہام پایا ، بندگی سے رُوٹھ کر 


  غم  سے  رونق  ہو  گئی  کاشانۂ  تقدیر  میں 

مطمئن ہے دِل کی دُنیا ہر خُوشی سے رُوٹھ کر 


 ایک دِن ساقی یہی ٹُوٹے ہُوئے جام و سبُو 

مَیکدے ترتیب دیں گے تِشنگی سے رُوٹھ کر 


  سوچتے ہیں حسرتوں کے موڑ پر شام و سحر 

جائیں گے ساغرؔ کہاں، اُن کی گلی سے رُوٹھ کر


ساغر صدیقی

#everyonehighlightsfollowers

کوئی تبصرے نہیں

Hi

ہم سے رابطہ