یہ واقعہ پاکستان کرکٹ کی تاریخ کے ان سنہری لمحات میں سے ایک ہے جنہیں ہمیشہ احترام اور فخر کے ساتھ یاد کیا جاتا ہے۔ سینئر کرکٹ تجزیہ نگار ا...
یہ واقعہ پاکستان کرکٹ کی تاریخ کے ان سنہری لمحات میں سے ایک ہے جنہیں ہمیشہ احترام اور فخر کے ساتھ یاد کیا جاتا ہے۔ سینئر کرکٹ تجزیہ نگار اطہر جی اس تصویر کے پس منظر اور اُس دور کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہتے ہیں کہ ایسے لمحات نہ صرف کھلاڑیوں کے کیرئیر بلکہ ایک قوم کی کرکٹ شناخت کو بھی نئی بلندیوں تک لے جاتے ہیں۔
تصویر میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق اوپننگ بیٹر شعیب محمد، عظیم لیجنڈ جاوید میانداد کے پیچھے کھڑے نظر آتے ہیں۔ یہ دونوں اُس وقت جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ میں موجود تھے جہاں انہیں دنیا کی تاریخ کی سب سے قابلِ احترام شخصیات میں سے ایک، نیلسن منڈیلا سے ہاتھ ملانے کا اعزاز ملا۔ یہ نہ صرف ان کھلاڑیوں کے لیے ایک اعزاز تھا بلکہ پاکستان کرکٹ کے لیے بھی ایک تاریخی لمحہ تھا کہ اس کے نمائندے عالمی سطح کی ایسی قدآور شخصیت کے ساتھ کھڑے تھے۔
اطہر جی کہتے ہیں کہ جاوید میانداد کی موجودگی نے اس ملاقات کو اور بھی زیادہ باوقار بنا دیا۔ شعیب محمد جیسے باصلاحیت اوپنر کے لیے یہ لمحہ یقیناً اُن کے کیرئیر کے سب سے یادگار مواقع میں سے ایک رہا ہوگا۔ یہ وہ دور تھا جب پاکستان کرکٹ نہ صرف میدان میں اپنی صلاحیت ثابت کر رہی تھی بلکہ عالمی سطح پر اپنے مثبت تشخص کو بھی اجاگر کر رہی تھی۔
نیلسن منڈیلا جیسی عظیم شخصیت کے ساتھ کھلاڑیوں کی ملاقات اس بات کی علامت تھی کہ کھیل قوموں کو قریب لاتا ہے، سرحدوں کو مٹاتا ہے اور انسانیت کے رشتے کو مضبوط کرتا ہے۔ پاکستان کرکٹ کی تاریخ میں یہ لمحہ ہمیشہ ایک روشن حوالہ رہے گا، جہاں ہمارے کھلاڑی دنیا کے عظیم رہنماؤں کے ساتھ احترام سے کھڑے دکھائی دیتے ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں
Hi