Page Nav

HIDE

تازہ ترین:

latest

تیری ہر بات محبت میں گوارا کر کے

  تیری  ہر  بات  محبت  میں  گوارا  کر کے دل کے بازار میں بیٹھے ہیں خسارہ کر کے آتے جاتے ہیں کئی رنگ مرے چہرے پر لوگ  لیتے  ہیں  مزا  ذکر  تم...

 



تیری  ہر  بات  محبت  میں  گوارا  کر کے

دل کے بازار میں بیٹھے ہیں خسارہ کر کے


آتے جاتے ہیں کئی رنگ مرے چہرے پر

لوگ  لیتے  ہیں  مزا  ذکر  تمہارا  کر  کے


ایک چنگاری نظر آئی تھی بستی میں اسے

وہ الگ ہٹ گیا آندھی کو اشارہ کر کے


آسمانوں کی طرف پھینک دیا ہے میں نے

چند مٹی کے چراغوں کو ستارہ کر کے


میں وہ دریا ہوں کہ ہر بوند بھنور ہے جس کی

تم نے اچھا ہی کیا مجھ سے کنارہ کر کے


منتظر ہوں کہ ستاروں کی ذرا آنکھ لگے

چاند کو چھت پہ بلا لوں گا اشارہ کر کے


راحت اندوری

کوئی تبصرے نہیں

Hi

ہم سے رابطہ