اب لاکھ اندھیرا ہو اُس شمع ِ فروزاں سے تجدید ِ محبت کو پروانے تو نکلیں گے کیا جبر پرستوں کو اتنا بھی نہیں معلوم سر کٹنے کے موسم میں...
اب لاکھ اندھیرا ہو
اُس شمع ِ فروزاں سے
تجدید ِ محبت کو
پروانے تو نکلیں گے
کیا جبر پرستوں کو
اتنا بھی نہیں معلوم
سر کٹنے کے موسم میں
دیوانوں کی بستی سے
دیوانے تو نکلیں گے
احمد فرہاد
کوئی تبصرے نہیں
Hi