نیب ترامیم کیس میں بانی تحریک انصاف عمران خان اپنی گرفتاری کے بعد کل پہلی مرتبہ منظر عام پر آئیں گے۔ سپریم کورٹ نے اڈیالہ جیل میں قید بان...
نیب ترامیم کیس میں بانی تحریک انصاف عمران خان اپنی گرفتاری کے بعد کل پہلی مرتبہ منظر عام پر آئیں گے۔ سپریم کورٹ نے اڈیالہ جیل میں قید بانی پی ٹی آئی عمران خان کی مقدمہ میں خود دلائل دینے کی استدعا گزشتہ سماعت پر منظور کرتے ہوئے ویڈیو لنک حاضری کا بندوبست کرنے کی ہدایت کی تھی
سال 2022 میں ہونے والی نیب ترامیم سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی درخواست پر کالعدم قرار دیدی تھیں جس سے نیب کے دائرہ اختیار سے نکلنے والے تمام مقدمات بحال ہوگئے تھے۔ فیصلے کیخلاف وفاقی حکومت اور متاثرہ افراد نے انٹرا کورٹ اپیلیں دائر کر رکھی ہیں جن پر اکتوبر 2023 میں بانی پی ٹی آئی کو عدالت نے نوٹس جاری کیا تھا۔۔
عدالتی نوٹس ملا تو گزشتہ سماعت پر سابق وزیراعظم نے خود دلائل دینے کی تحریری استدعا کی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے اڈیالہ جیل سے ویڈیولنک کے ذریعے حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کر دی۔ عدالت نے مقدمہ کے پہلے رائونڈ میں سابق وزیراعظم کے وکیل خواجہ حارث کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے قانونی نکات پر معاونت کیلئے طلب کر رکھا ہے۔ خواجہ حارث کو فیس حکومت ادا کرے گی یا سپریم کورٹ یہ فیصلہ عدالت خود کرے گا
بانی پی ٹی آئی کو توشہ خانہ کیس میں سزا ہونے پر پانچ اگست کو گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد سے وہ سیاسی منظر نامے سے ظاہری طور پر غائب ہیں۔ انتخابات سے ایک دن قبل جیل سے انکی تصویر لیک ہوئی تھی تاہم باضابطہ طور پر وہ پہلی مرتبہ کل منظر عام پر آئیں گے۔ سپریم کورٹ کے لارجر بنچ نےمقدمہ کی گزشتہ کارروائی یوٹیوب پر براہ راست نشر کی تھی جس وجہ سے تحریک انصاف کے کارکن اپنے لیڈر کو دیکھنے کیلئے پرامید ہیں۔ کارروائی براہ راست نشر کرنا یا نہ کرنا عدالت کی صوابدید ہے
کوئی تبصرے نہیں
Hi