1999 کے دورہ آسٹریلیا میں پاکستان سیریز 3-0 سے ہارا اور ٹرائنگولر ٹورنامنٹ کے فائنل میں بھی شکست ہو گئی تو وسیم اکرم کی کپتانی اور کچھ کھل...
1999 کے دورہ آسٹریلیا میں پاکستان سیریز 3-0 سے ہارا اور ٹرائنگولر ٹورنامنٹ کے فائنل میں بھی شکست ہو گئی تو وسیم اکرم کی کپتانی اور کچھ کھلاڑیوں کی ٹیم میں جگہ باقی نہ بچی- کپتان تو سعید انور کو بنا دیا گیا جو زیادہ دیر نہ چل سکا لیکن اس سیریز میں بہت سے نئے کھلاڑیوں میں سے ایک کھلاڑی ایسا بھی تھا جس نے آگے چل کر بہت سے ریکارڈ توڑنے تھے اور بنانے تھے- اور ان تمام بنتے ٹوٹتے ریکارڈز کے درمیان بہت سی گالیاں بھی سننی تھیں-
سری لنکا کے خلاف پہلے ون ڈے میں تین نئے لڑکوں کو موقع ملا, عمران عباس اسی سیریز میں ماضی ہو گیا, یاسر عرفات کچھ عرصہ کھیل گیا لیکن یونس خان جس نے پہلے ون ڈے میں ساتویں نمبر پر کھیلتے ہوئے 46 رنز بنائے, اور پھر پہلے ٹیسٹ میں سنچری بنا دی, ایک طویل عرصے تک قومی ٹیم میں کھیلا, ٹیم کی قیادت بھی کی اور ہاں ٹی ٹونٹی ورلڈکپ بھی تو پاکستان یونس خان کی قیادت میں ہی جیتا تھا-
یونس خان پاکستان کی طرف سے دس ہزار ٹیسٹ رنز بنانے والے واحد پاکستانی کرکٹر, پاکستان کی طرف سے سب سے زیادہ ٹیسٹ سنچریاں, سب سے زیادہ انٹرنیشنل سنچریاں بنانے والا بیٹسمین ہے- یونس نے جس ٹیم کے خلاف بھی ٹیسٹ کھیلا سنچری بنائی, جس ملک میں بھی ٹیسٹ کھیلا سنچری بنائی- آسٹریلیا, انگلینڈ, انڈیا جیسی بڑی ٹیموں کے خلاف بہترین کارکردگی پیش کی- یونس خان محدود اوورز کی کرکٹ کا بہت اچھا کھلاڑی نہیں رہا لیکن اس کے باوجود جتنا بھی کھیلا, اچھا کھیل گیا-
یونس خان نے آسٹریلیا، انڈیا، بنگلہ دیش، انگلینڈ، زمبابوے کے خلاف ڈبل سنچریز بنائیں، سری لنکا کے خلاف تو ٹرپل سنچری ہی بنا دی- انڈیا کے خلاف دو بار 190+ میں آؤٹ ہو گئے تو آسٹریلیا میں 175 ایسے بنائے کہ ایک طرف یونس کے رنز کی لائن تھی تو دوسری طرف باقی بیٹسمینوں کی وکٹوں کی لائن تھی- سری لنکا میں پاکستان نے اپنا سب سے بڑا ٹیسٹ ہدف حاصل کیا تو اس میں بھی یونس خان کا کردار سب سے اہم تھا-
ٹیسٹ کی چوتھی اننگ میں بیٹنگ مشکل ہوتی ہے لیکن یونس وہاں بھی چالیس اننگز میں پانچ سنچریز بنا گئے، پچاس سے زائد کی اوسط برقرار رکھی- ایک مڈل آرڈر بیٹسمین کو شروع میں ہی ٹیسٹ کرکٹ میں نمبر تین پر کھلا دیا گیا لیکن یونس وہاں بھی کمال کر گئے- ون ڈے کرکٹ میں یونس خان کی کارکردگی ان کے ٹیسٹ کیریئر کا پاسنگ بھی نہ رہی لیکن اس فارمیٹ میں بھی سات سنچریز کی مدد سے سات ہزار سے زائد رنز بنا دئیے-
یونس خان کو آج کل تقریباً تمام پاکستانی شائقین ہی پسند کرتے ہیں ورنہ ایک وقت ایسا بھی تھا کہ انڈیا کے خلاف اور انڈیا میں ایک اننگ میں 267 رنز بنانے کے بعد جب دوسری اننگ میں یونس خان بیٹنگ کے لئے آتا ہے تو ٹی وی سکرینز کے سامنے بیٹھے لوگوں سے برا بھلا ہی سنتا ہے- یاد ہے یہ وہی دور تھا جب شاہد آفریدی ٹیسٹ کرکٹ میں بھی ہربھجن, کمبلے اور انگلش باؤلرز کی خوب دھلائی کر رہا تھا-
یونس خان کے بورڈ کے ساتھ تعلقات بہت اچھے نہیں رہے, 2006 میں چمپئنز ٹرافی میں انضمام کی غیر موجودگی میں کپتانی کی آفر قبول کی, پھر انکار کر دیا اور پھر ٹورنامنٹ میں یونس خان ہی کپتانی کرتا نظر آیا- یونس خان کو مستقل کپتان بنایا گیا تو بھی معاملات درست راستے پر نہ چل سکے- پاکستان نے 2009 میں ٹی ٹونٹی ورلڈکپ یونس خان کی قیادت میں جیتا جس کے کچھ عرصہ بعد یونس نے ٹی ٹونٹی کرکٹ چھوڑ دی, اور پھر ٹیم کی قیادت بھی- پھر یہی سلسلہ بیٹنگ کوچ کے دور میں دہرایا گیا-
یونس خان کے کیرئیر کا سب سے مستحکم دور مصباح الحق کی کپتانی میں نظر آیا جب یونس تمام چیزوں کو نظر انداز کرتے ہوئے صرف اپنی بیٹنگ پر توجہ دیتا نظر آیا- اس دوران یونس سری لنکا میں ایک مشکل ہدف کے تعاقب میں نہ صرف ایک خوبصورت اننگ کھیلتا ہے بلکہ اسی اننگ میں شان مسعود کی راہنمائی بھی کرتا نظر آیا- ویسٹ انڈیز کے خلاف ویسٹ انڈیز میں پاکستان کی پہلی سیریز فتح جو کہ یونس خان کی آخری سیریز بھی تھی, میں یونس خان بیٹنگ میں تو زیادہ نہ چل پایا لیکن سیریز کی آخری وکٹ جس کی وجہ سے سیریز میں فتح حاصل ہو پائی اس میں یونس خان کے کردار کون بھول سکتا ہے-
آج یونس خان کی سالگرہ ہے, سالگرہ مبارک خان جی
کوئی تبصرے نہیں
Hi