Page Nav

HIDE

تازہ ترین:

latest

پاکستان کے سب سے معمر ٹیسٹ کرکٹر وزیر محمد نے اسی ہفتے اپنی 95 ٠ویں سالگرہ منائی

  پاکستان کے سب سے معمر ٹیسٹ کرکٹر وزیر محمد نے اسی ہفتے اپنی 95 ٠ویں سالگرہ منائی. وہ 22 دسمبر 1929 کو جوناگڑھ میں پیدا ہوئے تھے، وہ کرکٹرز...

 


پاکستان کے سب سے معمر ٹیسٹ کرکٹر وزیر محمد نے اسی ہفتے اپنی 95 ٠ویں سالگرہ منائی. وہ 22 دسمبر 1929 کو جوناگڑھ میں پیدا ہوئے تھے، وہ کرکٹرز حنیف محمد، مشتاق محمد، صادق محمد اور رئیس محمد کے بڑے بھائی ہیں. ٹیسٹ کیپ نمبر 14 وزیر محمد نے پاکستان کی طرف سے 20 ٹیسٹ کھیلے۔ قومی ٹیم کی چند ابتدائی یادگار کامیابیوں میں ان کا اہم کردار رہا جس پر انہیں ناز ہے۔

اگست 1954ء میں پاکستان کرکٹ ٹیم نے انگلینڈ کو اوول ٹیسٹ میں شکست دے کر دنیا کو حیران کر دیا۔ اس میچ کے اصل ہیرو تو فضل محمود تھے لیکن وزیر محمد کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ دوسری اننگز میں 82 کے سکور پر پاکستان کے آٹھ کھلاڑی پویلین لوٹ گئے۔ اس نازک صورت حال میں وزیر محمد نے ذوالفقار احمد کے ساتھ مل کر 58 رنز جوڑے۔ اس کے بعد آخری وکٹ کی شراکت میں محمود حسین کے ساتھ مجموعی سکور میں قیمتی 24 رنز کا اضافہ کیا۔ اتفاق سے پاکستان اتنے ہی رنز سے یہ میچ جیتا۔ وزیر محمد 42 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔ 1956ء میں پاکستان نے آسٹریلیا کو پہلی دفعہ ٹیسٹ میچ ہرایا۔ کراچی میں میٹنگ وکٹ پر مہمان ٹیم پہلی اننگز میں 80 رنز بنا پائی۔ پاکستان ٹیم کے 70 پر پانچ کھلاڑی آؤٹ ہو گئے جس کے بعد وزیر محمد نے کپتان عبدالحفیظ کاردار کے ساتھ مل کر ٹیم کو مشکل صورت حال سے نکالا اور 67 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی۔ حنیف محمد اور وزیر محمد کے لیے 1958ء کا دورہ ویسٹ انڈیز بہت بارآور ثابت ہوا۔ حنیف محمد نے برج ٹاؤن ٹیسٹ میں 337 رنز کی تاریخی اننگز کھیلی جسے ٹیسٹ میچ بچانے کی عظیم ترین کوشش کہا جاتا ہے۔ اس سیریز میں پاکستان نے پورٹ آف سپین میں میزبان ٹیم کو ایک اننگز سے شکست دی تو اس تاریخی کامیابی میں وزیر محمد کی 189 رنز کی شاندار اننگز نے کلیدی کردار ادا کیا۔ یہ اس ٹیسٹ میچ کی اکلوتی سنچری تھی۔کنگسٹن ٹیسٹ میں بھی وہ سنچری بنانے میں کامیاب ہوئے۔ جارج ٹان ٹیسٹ میں 97رنز کے ساتھ ناٹ آٹ رہے۔ویسٹ انڈیز میں ان کی کارکردگی کے پیش نظر امید یہی تھی کہ وہ حنیف محمد کے ساتھ مزید کئی سال ٹیم کا حصہ رہیں گے لیکن افسوس ایسا نہ ہو سکا۔ وہ اپنی فارم برقرار نہ رکھ سکے اور ان کی کارکردگی کا گراف بتدریج نیچے آتا گیا۔ ویسٹ انڈیز کے دورے کے بعد چار ٹیسٹ میچ کھیل سکے۔ 1959ء میں انہوں نے ڈھاکہ میں آسٹریلیا کے خلاف آخری ٹیسٹ کھیلا۔ 

وزیر محمد نے 20 ٹیسٹ میچوں کی 23 اننگز میں 4 دفعہ ناٹ آؤٹ رہ کر 801 رنز بنائے۔ ان کا سب سے زیادہ سکور 189 تھا۔ انہوں نے 2 سنچریاں اور 3 نصف سنچریوں کی مدد سے 27.62 کی اوسط حاصل کی جبکہ 105 فرسٹ کلاس میچوں کی 148 اننگز میں 26 بار ناٹ آؤٹ رہ کر انہوں نے 40.40 کی اوسط سے 4930 رنز سکور کئے۔ 11 سنچریاں اور 26 نصف سنچریاں بھی ان کے ریکارڈ کا حصہ ہیں. 

 وزیر محمد 46 سال سے زیادہ عرصے سےانگلینڈ میں رہ رہے ہیں۔ فرصت کے اوقات میں باغبانی کرتے ہیں اور ٹی وی پر کرکٹ میچ دیکھتے ہیں.

بشکریہ اسلم ملک

کوئی تبصرے نہیں