Page Nav

HIDE

تازہ ترین:

latest

خود سے روٹھوں تو کئی روز نہ خود سے بولوں

  احمد فراز خود سے روٹھوں تو کئی روز نہ خود سے بولوں پھر کسی درد کی دیوار سے لگ کر رو لوں تو سمندر ہے تو پھر اپنی سخاوت بھی دکھا کیا ضروری ہ...

 



احمد فراز


خود سے روٹھوں تو کئی روز نہ خود سے بولوں

پھر کسی درد کی دیوار سے لگ کر رو لوں


تو سمندر ہے تو پھر اپنی سخاوت بھی دکھا

کیا ضروری ہے کہ میں پیاس کا دامن کھولوں


میں کہ اک صبر کا صحرا نظر آتا ہوں تجھے

تو جو چاہے تو تیرے واسطے دریا رو لوں


اور معیار رفاقت کے ہیں ایسا بھی نہیں

جو محبت سے ملے ساتھ اسی کے ہو لوں


خود کو عمروں سے مقفل کئے بیٹھا ہوں فراز

وہ کبھی آئے تو خلوت کدہءِ جاں کھولوں


احمد فراز

کوئی تبصرے نہیں

Hi

ہم سے رابطہ