Page Nav

HIDE

تازہ ترین:

latest

ہے دعا یاد مگر حرفِ دعا یاد نہیں

  ساغر صدیقی کی بہترین شاعری ، ، ہے دعا یاد مگر حرفِ دعا یاد نہیں ، میرے نغمات کو اندازِ ء نوا یاد نہیں ، ہم نے جن کے لیے راہوں میں بچھایا ت...

 



ساغر صدیقی کی بہترین شاعری ، ،


ہے دعا یاد مگر حرفِ دعا یاد نہیں ،

میرے نغمات کو اندازِ ء نوا یاد نہیں ،

ہم نے جن کے لیے راہوں میں بچھایا تھا لہو ،

ہم سے کہتے ہیں وہی عہدِ وفا یاد نہیں ،

زندگی جبرِ مسلسل کی طرح کاٹی ہے ،

جانے کس جرم کی پائی ہے سزا، یاد نہیں ،

میں نے پلکوں سے درِ یار پہ دستک دی ہے ،

میں وہ سائل ہوں جسے کوئی صدا یاد نہیں ،

کیسے بھر آئیں سرِ شام کسی کی آنکھیں ،

کیسے تھرائی ستاروں کی ضیا یاد نہیں ،

صرف دھند لائے ستاروں کی چمک دیکھی ہے ،

کب ہوا کون ہوا مجھ سے خفا یاد نہیں ،

آؤ اک سجدہ کریں عالمِ مدہوشی میں ،

لوگ کہتے ہیں کہ ساغر کو خدا یاد نہیں ،

کوئی تبصرے نہیں

Hi

ہم سے رابطہ