وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کابینہ کو عمران خان کی ہدایت پر حتمی شکل دے دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعل...
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کابینہ کو عمران خان کی ہدایت پر حتمی شکل دے دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایت پر صوبائی کابینہ کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ پہلے مرحلے میں 10 سے زائد اراکین پر مشتمل کابینہ فائنل کر لی گئی ہے جبکہ باقی اراکین کے نام بھی جلد زیر غور آئیں گے۔
وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا کہ پارٹی کارکنوں کی شکایات کے ازالے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، اور کابینہ کی تشکیل کے دوران میرٹ اور کارکردگی کو ترجیح دی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان سے مسلسل دہشت گردی کے واقعات افسوسناک ہیں، صوبے کے عوام اور سیکیورٹی فورسز قربانیاں دے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کو مشورہ دیا تھا کہ عمران خان سے ملاقات تک چھوٹی کابینہ تشکیل دی جائے تاکہ اہم سرکاری امور میں تعطل ختم کیا جا سکے۔
وزیراعلیٰ نے امید ظاہر کی کہ نئی کابینہ صوبے میں گڈ گورننس، امن و امان اور ترقی کے عمل کو مزید تیز کرے گی
خیبرپختونخوا میں نئی کابینہ کی تشکیل، دو مرحلوں میں بڑے اضلاع کو نمائندگی، ممکنہ ناموں کی فہرست سامنے آ گئی
تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا میں نئی کابینہ کی تشکیل کے حوالے سے مشاورت مکمل کر لی گئی ہے اور کابینہ کو دو مرحلوں میں تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پہلے مرحلے میں 8 سے 10 وزراء کا انتخاب کیا جائے گا جبکہ دوسرے مرحلے میں مزید 10 سے 14 اراکین کابینہ میں شامل کیے جائیں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ ابتدائی مرحلے میں بڑے اضلاع سے ایک ایک رکن کو نمائندگی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ممکنہ ناموں میں پشاور سے مینا خان، خیبر سے عدنان قادری، کوہاٹ سے آفتاب عالم، نوشہرہ سے خلیق الرحمان، ہری پور سے ارشد ایوب، صوابی سے عاقب اللہ خان اور ایبٹ آباد سے نظیر احمد عباسی شامل ہیں۔
پارٹی ذرائع کے مطابق کابینہ کی تشکیل کے حوالے سے تمام مشاورت مکمل ہو چکی ہے اور باقاعدہ اعلان آج متوقع ہے۔ اگر آج اعلان نہ کیا گیا تو سینیٹ الیکشن کے بعد کل شام تک ہر صورت کابینہ کا اعلان کر دیا جائے گا۔
نئی کابینہ کی تشکیل کے بعد حکومت کی کارکردگی اور صوبائی پالیسیوں پر عوام اور سیاسی حلقوں کی توجہ مرکوز ہوگی۔

کوئی تبصرے نہیں
Hi