Page Nav

HIDE

تازہ ترین:

latest

غیاث الدین بلبن — ایک غلام سے سلطان تک کا سفر

  غیاث الدین بلبن — ایک غلام سے سلطان تک کا سفر 👑 تاریخِ ہند میں چند ہی ایسے بادشاہ گزرے ہیں جنہوں نے قسمت کا دھارا بدل کر اپنی پہچان خود ل...

 



غیاث الدین بلبن — ایک غلام سے سلطان تک کا سفر 👑


تاریخِ ہند میں چند ہی ایسے بادشاہ گزرے ہیں جنہوں نے قسمت کا دھارا بدل کر اپنی پہچان خود لکھی، اُن میں ایک نام ہے غیاث الدین بلبن کا۔

اصل نام بہاؤالدین بلبن، نسل سے ایل باری ترک تھے۔ جوانی میں منگولوں کے ہاتھوں گرفتار ہو کر غلام بنائے گئے، مگر تقدیر نے ان کے لیے کچھ اور ہی لکھ رکھا تھا۔ وہ آہستہ آہستہ ترقی کی سیڑھیاں چڑھتے ہوئے سلطان ناصر الدین محمود کے وزیرِ اعظم (نائب السلطنت) بنے، اور سلطان کی وفات کے بعد خود سلطانِ دہلی کے تخت پر بیٹھے۔


بلبن کا دور اقتدار فوجی فتوحات اور سخت نظم و ضبط کا زمانہ تھا۔

انہوں نے منگول حملوں کو روکا، بنگال کو دوبارہ سلطنت میں شامل کیا اور میوات و اودھ کے بغاوتوں کو کچل دیا۔

انہوں نے فوج اور دربار کے نظام میں اصلاحات کیں، جاسوسی کا مضبوط جال بچھایا اور درباریوں کو معمولی غلطی پر بھی سخت سزا دی۔


بلبن ایک سخت مزاج مگر انصاف پسند حکمران تھے۔ وہ اپنے امراء سے مکمل وفاداری کی توقع رکھتے تھے۔ انہوں نے دربارِ دہلی میں ایرانی آداب و رسوم رائج کیے — بادشاہ کے سامنے سجدہ اور پایابوسی (پاؤں چھونا) ان کے دربار کے وقار کی علامت بن گئی۔


ان کے عہد میں سلطنت دہلی استحکام، امن اور خوشحالی کی مثال بنی، مگر ان کی زیادہ سختی اور غرور نے امراء کے دلوں میں بیزاری اور نفرت بھی پیدا کی، جو آگے چل کر مملوک خاندان کے زوال کا باعث بنی۔


غیاث الدین بلبن — ایک ایسا سلطان جس نے غلامی کی زنجیریں توڑ کر تاریخ میں عزت، نظم اور طاقت کی نئی مثال قائم کی۔ ⚔️✨


#تاریخ_ہند #غیاث_الدین_بلبن #سلطنت_دہلی #مملوک_خاندان

کوئی تبصرے نہیں

Hi

ہم سے رابطہ